پیر، 3 اپریل، 2017

دعوت اللہ کی ابتدا


الحمد للہ :
دعوت الی اللہ میں مشروع ہے کہ دعوت کی ابتداتوحید سے کی جاۓ جس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اورباقی سب انبیاء نے کیا ، اورپھرحدیث معاذ رضی اللہ تعالی عنہ میں اسی چيزکا ذکر ہے :
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ رضي اللہ تعالی عنہ کوفرمایا تھا :
( آپ اہل کتاب کی ایک قوم سے پاس جارہے ہیں ، جب ان کے پاس جائيں توانہیں دعوت دینا کہ وہ اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ تعالی کے علاوہ کوئ اورمعبود نہیں اوریہ بھی کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی کے رسول ہیں ، اگرانہوں نے اس کا اقرار کرلیا توپھران کے علم میں یہ لائيں کہ اللہ تعالی نے دن رات میں ان پرپانچ نمازيں فرض کیں ہیں ، اگروہ اسے تسلیم کرلیں توپھرانہیں یہ بتائيں کہ اللہ تعالی نے ان پرزکاۃ فرض کی ہے جومالداروں سے لے کر غرباومساکین کودی جاۓ گی ، اگر وہ اس میں بھی آپ کی بات مان لیں توان کے کے اچھے اوربہتر اموال سے بچ کررہ اور مظلوم کی آہ سے بھی بچ کررہنا اس لیے کہ مظلوم کی آہ اوراللہ تعالی کے درمیان کوئ پردہ نہیں  ) ۔
یہ توتھا کہ اگر مدعوین کافرہوں اوراگر مدعوین مسلمان ہوں توانہیں وہ دینی احکام بیان کیے جائيں جن وہ جاہل ہوں اوران احکام کی ان مسلمانوں میں کمی ہو اوراسی طرح پہلے سب سے اہم چيزکا خیال رکھا جاۓ اوراس کے بعد اس سے کم درجہ کی اہمیت والا ۔
فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 12/ 238 )

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

🌐محاضراتِ جلال الدین قاسمی

🌐محاضراتِ جلال الدین قاسمی 1- کیا سلفی (اہل حدیث) دہشت گرد ہیں؟ https://youtu.be/n6MXkZqzAc0 2- سلفیت کا تعارف https://youtu.be/W99...